نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ڈپارٹمنٹ آف ٹیچر ٹریننگ اینڈ نان فارمل ایجوکیشن میں ایک ہفتہ تک چلنے والے این ایس ایس کیمپ میں گاندھیائی اور مجاہدین آزادی کی وراثت آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ این ایس ایس کیمپ کے تحت جامعہ کی فیکلٹی آف ایجوکیشن کو سجانے اور سنوارنے کی جو مہم جاری ہے اس میں طلبا کے ساتھ ساتھ اساتذہ بھی پیش پیش ہیں۔ اساتذہ کے جذبے کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ سنیچر اور اتوار کو چھٹی ہونے کے باوجود انھوں نے طلبا کے ساتھ مل کر سبھی سرگرمیوں میں حصہ لیا۔
’انجمن تعلیم و تربیت‘ کے تحت پورے ہفتہ چلنے والے این ایس ایس کیمپ اور سی سی اے پروگراموں کے تحت گاندھیائی فلسفے کو فروغ دینے کے لیے ’بیسٹ آؤٹ آف ویسٹ‘ کا ایک مقابلہ آٹھوں ہاؤسز کے درمیان ہوا۔ اس مقابلے کی شرط تھی بے کار مادے سے کوئی کار آمد سامان بنانا۔ علاوہ ازیں انٹر ہاؤس مقابلہ مولانا آزاد اور مجیب ہاؤس نے مشترکہ طور پر منعقد کیا۔ بیت بازی میں سبھی 8 ہاؤسز شامل ہوئے۔
ڈاکٹر ذاکر حسین کے تعلیمی نظریات کی نمائندہ ٹیم ڈاکٹر ذاکر حسین ہاؤس فاتح قرار پائی اور اجمل ہاؤس دوسرے و ڈاکٹر سعید انصاری ہاؤس تیسرے مقام پر رہے۔ جج کے فرائض ڈاکٹر دیبا خان اور ڈاکٹر سیمی مرتضی نے انجام دیے۔ پروفیسر ناہید ظہور نے اپنے خطاب میں ڈپارٹمنٹ کے خصوصی امتیازات اور وراثت پر روشنی ڈالی اور زیر تربیت معلمین کو اسے فروغ دینے پر زور دیا۔ صدر شعبہ کے اظہار تشکر پر پروگرام اختتام پذیر ہوا۔