کورونا بحران کے سبب اب تک کئی تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں۔ دہلی کے مشہور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی اب تک کیمپس کھولنے کی اجازت نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے طلبا کو تحقیق اور مطالعہ میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ طلبا لگاتار کیمپس کھولنے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن ان کی سماعت نہیں ہو رہی۔ 9 فروری کو ناراض طلبا نے بڑی تعداد میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ جلد از جلد کیمپس کھولا جائے تاکہ تحقیق سے جڑے طلبا کی پریشانیوں کا حل نکل سکے۔
مظاہرین طلبا کا کہنا ہے کہ جب سبھی چیزیں دھیرے دھیرے کھولی جا رہی ہیں تو یونیورسٹیوں کو کیوں نہیں کھولا جا سکتا۔ طلبا کینٹین اور لائبریری کے بند ہونے سے کافی پریشان ہیں کیونکہ اس سے کھانے پینے اور تحقیقی عمل میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ حماد نامی طالب علم کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ سلسلہ وار طریقے سے کیمپس کھولنا چاہتی ہے، لیکن ہمارا مطالبہ ہے کہ کلاسز بھلے ہی بعد میں شروع ہوں، لائبریری میں بیٹھنے اور پڑھنے کی سہولت فوری دستیاب کرائی جائے۔
مظاہرہ میں شامل ایک دیگر طالب علم نے کہا کہ طویل مدت سے یونیورسٹی بند ہے۔ طلبا لگاتار مطالبہ کر رہے ہیں کہ لائبریری وغیرہ کھولی جائے لیکن کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا۔ مظاہرین طلبا نے یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک عرضداشت بھی پیش کیا جس میں انھوں نے اپنے مسائل اور مطالبات کو سامنے رکھا۔