اللہ رب العالمین نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیتے ہوئے امت اسلامیہ کو حکم دیا کہ آپ اپنے آپ کو انہی لوگوں کا ساتھ رکھیں جو دن و رات اللہ تعالیٰ کو پکارتے اور اس کی رضا مندی کو تلاش کرتے ہیں۔ اپنی نگاہیں ان سے ہٹنے نہ دیں کہ کہیں آپ دنیا کی ٹھاٹ باٹ اور زیب و زینت میں لگ جائیں۔ آپ ان لوگوں کی پیروی ہرگز نہ کریں جن کے دلوں کو ہم نے ذکر سے غافل کر دیا ہے اور جو اپنی خواہش کے پیچھے بھاگتے اور اس کی پیروی کرتے ہیں اور جن کا کام حد سے گزر جانا ہے۔ (سورۂ کہف)
اللہ نے اس آیت کریمہ میں تمام مسلمانوں کو دنیاداری سے بچنے اور دین کی طرف رجوع کرنے کا حکم دیا ہے۔ اسی طرح اہل باطل سے دور رہنے اور اپنے نفس کی پیروی سے بچنے کا حکم بھی اس آیت کریمہ میں موجود ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس پر غور کریں۔ اللہ نے سورۂ نجم میں ارشاد فرمایا کہ انسان جس چیز کے لیے کوشش اور محنت کرتا ہے اسے وہی کچھ ملتا ہے۔ لہٰذا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم بھلائی اور خیر کے کاموں کے لیے جدوجہد کریں۔ جہاں عبادات، فرائض، واجبات، عقائد اور نوافل وغیرہ کا اہتمام کیا جائے وہیں ہماری یہ بھی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے معاملات اور اخلاقیات کو بھی بہتر اوراعلیٰ بنائیں۔ اپنی زبان پر قابو رکھا جائے، جھوٹ سے پرہیز اور دھوکہ سے اجتناب کیا جائے۔
(خطبہ: مولانا محمد رحمانی مدنی)