بی جے پی حکمراں ریاست کرناٹک کے ایک وزیر نے اُس وقت ایک خاتون کو سب کے سامنے تھپڑ لگا دیا جب وہ اپنی فریاد لے کر پہنچی تھی۔ اس واقعہ کے بعد بسوراج بومئی حکومت اپوزیشن کے نشانے پر آ گئی ہے۔ واقعہ 22 اکتوبر کا ہے جب ریاستی وزیر وی. سومنّا کے پاس ایک خاتون اپنی شکایت لے کر پہنچی تھی۔ یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ سومنّا کی ناراضگی کس بات پر تھی اور انھوں نے خاتون کو برسرعام تھپڑ کیوں مار دیا۔ حالانکہ تھپڑ کھانے کے بعد بھی خاتون نے وزیر کے پیر چھوئے اور اپنے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کرناٹک کے ضلع چامراج نگر واقع گنڈلپیٹ تعلقہ میں ریاستی وزیر سومنّا لوگوں سے ملاقات کر رہے تھے۔ وہاں ایک خاتون زمین کے مالکانہ حق کے لیے اپنی فریاد لے کر پہنچی تھی۔ وہ جیسے ہی قریب پہنچی، سومنّا نے تھپڑ لگا دیا۔ یہ دیکھ کر وہاں موجود لوگ حیران رہ گئے اور خاتون بھی تھوڑی پریشان ہوئی۔ لیکن پھر بھی اس نے وزیر کے پیر چھوئے اور اپنا مسئلہ ان کے سامنے رکھا۔

اس واقعہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’کرناٹک میں تکبر بی جے پی لیڈران اور وزراء کے سر چڑھ کر بول رہا ہے۔‘‘ فیکٹ چیکر محمد زبیر نے اس تھپڑ واقعہ کی ویڈیو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی ہے جس کو سرجے والا نے ری ٹوئٹ کیا ہے۔