کرناٹک پولس نے خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرنے کے الزام میں ایک غیر مسلم شخص کو گرفتار کیا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ مسلم خواتین کے ساتھ ملزم نے بدتمیزی اس وقت کی جب وہ مسجد میں نماز ادا کر رہی تھیں۔ واقعہ منگلورو کا ہے جہاں کی ایک مسجد میں 29 اپریل یعنی جمعہ کی شب لیلۃ القدر کی تلاش میں لوگ عبادت کر رہے تھے۔ مسلم خواتین بھی عبادت میں مصروف تھیں جب ملزم نے شب تقریباً 2 بجے مبینہ طور پر ان کے ہاتھ پکڑے اور سلوکِ بد کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولس نے ملزم کی شناخت کلکلا باشندہ سجیت شیٹی کی شکل میں کی ہے۔ پولس افسران کا کہنا ہے کہ اس نے خواتین کے ساتھ گندی حرکت کرتے ہوئے ان کی عبادتوں میں رخنہ پیدا کرنے کی کوشش کی۔ اس تعلق سے ایک خاتون نے سنیچر کی دوپہر سجیت کے خلاف پولس میں شکایت درج کی۔ انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شکایت ملنے کے بعد اُلال پولس نے تعزیرات ہند کی دفعات 448، 354، 509 اور 295(اے) کے تحت معاملہ درج کیا اور ملزم کو عدالتی حراست میں بھیج دیا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق سجیت شیٹی مقامی پولس محکمہ کے ساتھ ہوم گارڈ کی شکل میں کام کرتا تھا، لیکن کچھ خواتین کے ذریعہ بدسلوکی کی شکایت کے بعد اسے معطل کر دیا گیا تھا۔ ایک پولس افسر کے مطابق 29 اپریل کی رات شیٹی شراب پی کر مسجد پہنچا تھا جہاں خواتین کے ساتھ نازیبا حرکت کی۔