کرناٹک واقع منگلور کے سورتھکل میں فاضل نامی مسلم نوجوان کے قتل کے بعد حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔ قتل کا یہ واقعہ 28 جولائی کی شب پیش آیا جس کی خبر ملتے ہی پولس نے مستعدی دکھاتے ہوئے جانچ کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ پولس کا کہنا ہے کہ فاضل کا قتل تیز دھار والے اسلحہ سے حملہ کر کے کیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں ہر جگہ پولس تعینات کی گئی ہے۔ کچھ مقامات پر دفعہ 144 بھی نافذ کیا گیا ہے۔ حالات کو بے قابو ہونے سے بچانے کے لیے پولس نے مسلم طبقہ کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ جمعہ کی نماز اپنے گھروں میں ہی ادا کریں۔
منگلور کے پولس کمشنر این ششی کمار نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ رات تقریباً 8 بجے سورتھکل کے کرشناپورہ کٹیپلا روڈ کے پاس 23 سالہ فاضل پر چار-پانچ لوگوں نے بے رحمی سے حملہ کر دیا۔ زخمی فاضل کو فوراً اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پولس کمشنر نے اس معاملے میں سورتھکل تھانہ میں کیس درج کیے جانے کی اطلاع بھی دی۔
این ششی کمار کا کہنا ہے کہ عینی شاہد کا بیان درج کیا جا رہا ہے تاکہ حملہ آوروں کی شناخت کر اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ دراصل واقعہ کے دوران ایک شخص مہلوک فاضل کے ساتھ تھا جس سے پوچھ تاچھ ہو رہی ہے۔ پولس کمشنر نے کمشنریٹ کی سرحد کے تحت آج شراب کی دکانیں بند رکھے جانے کی جانکاری بھی دی۔