گھانا میں پارلیمنٹ کی کارروائی کے دوران برسراقتدار طبقہ اور حزب مخالف لیڈران کے درمیان زوردار مار پیٹ کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ میں مجوزہ الیکٹرانک پیمنٹ ٹیکس بل پر بحث ہو رہی تھی۔ اپوزیشن اس بل کی مخالفت کر رہا تھا لیکن برسراقتدار طبقہ ان کی باتوں کو سننے کے لیے تیار نہیں تھا۔ اس دوران اپوزیشن اراکین نے ایوان میں نعرے بازی شروع کر دی۔ پارلیمنٹ میں ہنگامہ دیکھ کر ڈپٹی اسپیکر جوسف اوسی-اووسو نے ووٹنگ کا مشورہ دیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جب ووٹنگ ہوئی تو بل کی حمایت اور مخالفت میں یکساں ووٹ پڑے۔ یہ دیکھ کر دونوں فریق کے درمیان زبانی جنگ پھر شروع ہو گئی۔ دھیرے دھیرے یہ زبانی جنگ لات-گھونسوں میں بدل گئی۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں پیش آئے اس شرمناک واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ کئی اراکین نے معاملہ ختم کرانے کی کوشش کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں پڑا۔
معاملہ کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بیچ بچاؤ کے لیے مارشل کو سامنے آنا پڑا۔ لیکن مشتعل اراکین پارلیمنٹ نے مارشل کو بھی نہیں بخشا اور ان کی پٹائی شروع کر دی۔ کافی دیر تک لات گھونسے چلتے رہے اور اس واقعہ نے گھانا کو پوری دنیا میں شرمندہ کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ برابر ووٹ پڑنے کے بعد بل کو 18 جنوری تک روک دیا گیا ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ 18 جنوری کو اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔