کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر داخلہ شیوراج پاٹل کا ایک بیان تنازعہ کا شکار ہو گیا ہے۔ انھوں نے ایک کتاب کی رسم اجراء تقریب کے دوران ’جہاد‘ سے متلعق کچھ ایسی باتیں کہہ دیں جس پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جہاد صرف قرآن میں نہیں ہے، بلکہ گیتا میں بھی جہاد ہے، جیسس میں بھی جہاد ہے۔‘‘ اس بیان کے بعد بی جے پی نے کانگریس کے خلاف حملہ آور رخ اختیار کر لیا ہے۔
دراصل کانگریس کی سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر محسنہ قدوائی کی زندگی پر مبنی ایک کتاب کا اجراء دہلی میں 20 اکتوبر کو ہوا۔ اس موقع پر شیوراج پاٹل نے ’جہاد‘ سے متعلق وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر سب کچھ سمجھانے کے بعد بھی لوگ نہیں سمجھ کانگریسرہے، ہتھیار لے کر آپ کے سامنے آ رہے ہیں تو آپ بھاگ نہیں سکتے۔ شیوراج پاٹل ساتھ ہی کہتے ہیں ’’مہابھارت کے اندر جو گیتا کا حصہ ہے، اس میں بھی جہاد ہے۔ مہابھارت میں شری کرشن جی نے بھی ارجن کو جہاد کا سبق پڑھایا تھا۔‘‘
شیوراج پاٹل کے اس بیان پر بی جے پی شدید ناراض ہے۔ بی جے پی لیڈر شہزاد جئے ہند نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’اسی کانگریس نے ہندو دہشت گردی کی تھیوری کو جنم دیا تھا، رام مندر کی مخالفت کی تھی، ان کے وجود پر سوال اٹھائے تھے۔ کانگریس کا ہندوؤں کو لے کر نفرت اتفاق نہیں ہے، بلکہ ووٹ بینک کا ایک تجربہ ہے۔‘‘