بالی ووڈ میں کچھ ایسی علم و دانش سے بھرپور شخصیتیں بھی موجود ہیں جن کے بارے میں کم ہی لوگ جانتے ہیں۔ ان شخصیتوں میں آشوتوش رانا کا بھی شمار ہوتا ہے جو بیشتر فلموں میں منفی کردار نبھاتے نظر آئے ہیں۔ اصل دنیا میں وہ نہ صرف اچھے انسان ہیں بلکہ زبان و ادب پر اچھی گرفت بھی رکھتے ہیں۔ اس کی بہترین مثال ان کی ایک تازہ ویڈیو ہے جو سوشل میڈیا پر خوب پسند کی جا رہی ہے۔ دراصل یہ ویڈیو مشہور پروڈیوسر اتل کسبیکر نے 18 مئی کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کی ہے۔ اس میں آشوتوش رانا ہندوستان کی موجودہ صورت حال سے متعلق ’آج تک‘ کی رپورٹر انجنا کشیپ کے سوالوں کا انتہائی دلچسپ انداز میں جواب دیتے نظر آ رہے ہیں۔
ویڈیو میں آشوتوش رانا سے انجنا پوچھتی ہیں کہ ’’اداکار کیا آج کی تصویر کو دیکھ پا رہا ہے؟ وہ سمجھ پا رہا ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے؟‘‘ اس کا جواب آشوتوش نے ایک نظم کی شکل میں دیا۔ یہ نظم نہ صرف لوگوں کو غور و خوض کرنے پر مجبور کرتا ہے بلکہ فرقہ پرست طاقتوں کے منھ پر زوردار طمانچہ بھی ہے۔ نظم میں ایک جگہ آشوتوش کہتے ہیں ’’شیو کی گنگا بھی پانی ہے/ آبِ زمزم بھی پانی ہے/ ملّا بھی پیے، پنڈت بھی پیے/ پانی کا مذہب کیا ہوگا!‘‘ نظم کے آخر میں وہ یہ مصرعے کہہ کر سب کو حیران کرتے ہیں کہ ’’کیا خدا نے مندر توڑا تھا، یا رام نے مسجد توڑی ہے!‘‘