سنگھو بارڈر پر گزشتہ دنوں لکھبیر سنگھ نامی نوجوان کا بے رحمی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اب نوجوان کے والد کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں وہ بیٹے کے ساتھ ہوئے سلوک پر غمزدہ ہے۔ انھیں اس بات کی تکلیف ہے کہ ایک تو بیٹے کو قتل کر دیا گیا، پھر اس کی آخری رسومات بھی ادا نہیں ہو سکی۔ لکھبیر کے والد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ فیملی کے کسی بھی آدمی کو لکھبیر کا چہرہ تک نہیں دکھایا گیا۔ وہ کہتے ہیں ’’اسے ڈیزل ڈال کر جلا دیا گیا۔ ہم اس کے لیے اَرداس کرانا چاہتے ہیں، لیکن گرنتھیوں نے اعلان کر دیا ہے کہ کہیں اس کے لیے ارداس نہیں ہونے دیں گے۔ لکھبیر ایسا نہیں کر سکتا، اس کے ساتھ کچھ غلط ہوا ہے۔ سچ سامنے آنا چاہیے۔‘‘

لکھبیر کے والد کا بیان سامنے آنے کے بعد مشہور ٹی وی جرنلسٹ اجیت انجم نے افسوس ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’لکھبیر سنگھ کے بربریت کے ساتھ قتل کے بعد جو ہوا وہ بھی کم دردناک نہیں ہے۔ مذہب کی اندھی تقلید میں لوگ کتنے ظالم اور سخت گیر ہو سکتے ہیں، اس کی مثال یہ واقعہ ہے۔ آخری رسم بھی نہیں ہونے دی۔‘‘ غور طلب ہے کہ کچھ نہنگ لیڈروں نے لکھبیر سنگھ کا قتل کر کسان تحریک کی جگہ پر بیریکیڈ سے لٹکا دیا تھا۔ اس معاملے میں کچھ نہنگ لیڈروں نے خودسپردگی کر دی ہے، اور کچھ کی گرفتاری بھی ہوئی ہے۔