اتر پردیش کے لکھیم پور کھیری تشدد کو لے کر مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کی مشکلات بڑھتی نظر آ رہی ہیں۔ ایس آئی ٹی نے اپنی جانچ میں اخذ کیا ہے کہ کسانوں کو گاڑی سے کچلنے کا واقعہ منصوبہ بند سازش تھی۔ اس کے پیش نظر ایس آئی ٹی نے ملزمین پر پہلے سے عائد دفعات بدل دی ہیں۔ آشیش مشرا سمیت 14 ملزمین کے خلاف اب غیر ارادتاً قتل کی جگہ قتل کا کیس چلایا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایس آئی ٹی نے تعزیرات ہند کی دفعات 279، 338، 304 اے کو ہٹا کر اب 307، 326، 302، 34، 120 بی، 147، 148، 149، 30/25/3 لگائی ہیں۔ یہ آشیش مشرا کے لیے ایک زبردست جھٹکا ہے، اور مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے خلاف بھی آوازیں اب مزید شدت کے ساتھ اٹھیں گی۔ لگاتار وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے اجے مشرا کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ کسان لیڈروں نے بھی تحریک ختم کرنے سے پہلے مرکزی حکومت کے سامنے اجے مشرا کے خلاف کارروائی کی بات رکھی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ 3 اکتوبر کو اتر پردیش میں لکھیم پور کھیری کے تکنیا میں چار کسانوں کو ایس یو وی کار سے کچل دیا گیا تھا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ایس یو وی اجے مشرا ٹینی کی تھی اور اس میں ان کا بیٹا آشیش مشرا بیٹھا تھا۔ واقعہ کے بعد ہوئے تشدد میں بھی کچھ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔