اکشردھام مندر سے منسلک ہندو ادارہ ’بوچاسن واسی اکشر پروشوتم سوامی نارائن سنستھا‘ (بی اے پی ایس) امریکہ میں کئی مقامات پر مندر تعمیر کے کام میں سرگرم ہے۔ اس پر ہندوستانی مزدوروں کو بہلا پھسلا کر امریکہ لے جانے اور بطور مزدوری انھیں کم ادائیگی کرنے کا الزام لگ رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ادارہ نیوجرسی سمیت تقریباً 5 مقامات پر عظیم الشان مندروں کی تعمیر کرا رہا ہے۔ اب یہ ادارہ کٹہرے میں ہے کیونکہ نیوجرسی وفاقی عدالت میں داخل مقدمے اور گزشتہ مہینے ترمیم شدہ مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ہندوستانی مزدوروں کو اٹلانٹا، شکاگو، ہیوسٹن اور لاس اینجلز کے مندروں میں کام کرنے کی لالچ دے رہا ہے۔

’نیو یارک ٹائمز‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق رابنس وِلے اور نیوجرسی میں مزدوروں کو صرف 450 امریکی ڈالر (تقریباً 33 ہزار 537 روپے) کی ادائیگی ہو رہی ہے۔ ’انڈیا سول واچ انٹرنیشنل‘ نے گزشتہ مئی ماہ میں کہا تھا کہ مزدوروں کو 1.2 امریکی ڈالر فی گھنٹہ کی ادائیگی ہو رہی ہے، جبکہ کم از کم تنخواہ 7.25 امریکی ڈالر فی گھنٹہ ہے۔ حالانکہ بی اے پی ایس افسران نے کسی بے ضابطگی سے انکار کیا ہے، لیکن مزدوروں کے بیانات بہت کچھ ظاہر کر رہے ہیں۔ غور طلب یہ ہے کہ گزشتہ مئی میں ہندوستانی مزدوروں کے ایک گروپ نے بی اے پی ایس کے خلاف ضلع عدالت میں مقدمہ درج کرایا تھا جس میں انسانی اسمگلنگ اور کم از کم مزدوری قانون کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا۔