پوری دنیا میں اس وقت بجلی بحران کو لے کر خدشات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ آج تقریباً 60 لاکھ کی آبادی والا ملک لبنان اس بجلی بحران کی وجہ سے تاریکی میں ڈوب گیا۔ ساتھ ہی لبنان حکومت نے اعلان کر دیا کہ آئندہ کچھ دنوں تک بجلی کی تخفیف کا عمل یوں ہی جاری رہنے والا ہے۔ یعنی ملک میں پھیلی تاریکی ختم ہونے میں کچھ وقت درکار ہے۔ ایندھن کی کمی کے سبب لبنان کے دو بڑے پاور پلانٹس کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔

بجلی بحران کا مسئلہ چین سے شروع ہوا تھا جو پہلے جرمنی پہنچا اور اب لبنان کو اس بحران کا شکار ہونا پڑا ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ دنیا کے کچھ دیگر ممالک بھی آنے والے دنوں میں اس بجلی بحران کا سامنا کر سکتے ہیں۔ کئی ممالک نے بجلی بحران کا اندیشہ دیکھ کر ابھی سے منصوبہ بندی شروع کرتے ہوئے کچھ اہم اقدامات کیے ہیں۔

جہاں تک لبنان کا سوال ہے، حکومت کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ ’’لبنان کے بجلی نیٹورک نے آج دوپہر سے پوری طرح کام کرنا بند کر دیا۔ ایسی کوئی امید نہیں ہے کہ یہ آئندہ سوموار یا آنے والے کئی دنوں تک کام کر سکے گا۔‘‘ اس وقت لبنان میں بجلی پروڈکشن 200 میگاواٹ سے نیچے پہنچ گیا ہے، جو کہ محض 5000 گھروں کو روشن کرنے لائق ہے۔ ظاہر ہے لوگوں کو بجلی کی عدم فراہمی کے سبب کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔