نئی دہلی: اکادمی برائے فروغِ استعدادِ اردو میڈیم اساتذہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پانچ روزہ ورکشاپ کے آخری دن جلسۂ تقسیم اسناد کا اہتمام کیا گیا۔ جلسے کی صدارت اکادمی کے اعزازی ڈائریکٹر پروفیسر شہزاد انجم نے فرمائی۔ انھوں نے کہا کہ ’’درسی کتابوں کو محض معلومات کا گنجینہ نہیں ہونا چاہیے۔ ان میں شامل اسباق میں یہ خوبی ہونی چاہیے کہ وہ طالب علم کو بہترین زندگی گزارنے کا سلیقہ عطا کر سکے۔ اچھا انسان بنانا ہی تعلیم کا بنیادی مقصد ہے۔ ایسا تب ہی ممکن ہے جب درسی کتابوں کے لیے انتخاب متن اور اسباق کی تیاری میں وہ اخلاقی قدریں ملحوظ رکھی جائیں جو انسانی اوصاف کو جلا بخشتی ہیں۔‘‘
اس ورکشاپ کا انعقاد ہیومن ویلفیئر ٹرسٹ کی درسی کتاب ’ہماری کتاب‘ برائے ہشتم کی تیاری، خصوصاً منتخب متون کی اساسی متون سے تطبیق اور مشقی حصے کی تدوین کے لیے کیا گیا تھا۔ ورکشاپ کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر واحد نظیر نے آج پانچ دنوں کی کارکردگی اور کتاب کی موجودہ صورتِ حال سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہدف یعنی متعلم، تدریس کی مدت اور تدریس کے ماحصل کو ملحوظ رکھتے ہوئے کوشش کی گئی ہے کہ اسباق کا تناسب قائم رہے۔
اس موقع پر مولانا انعام اللہ، ڈاکٹر حنا آفریں، ڈاکٹر عبداللہ منیرالعالم، ڈاکٹر خان رضوان، عائشہ رحمن، ڈاکٹر محمد عارف، اقبال حسین، ڈاکٹر شاہ نواز حیدر، ڈاکٹر آس محمد صدیقی اور آصفہ زینب وغیرہ نے بھی اظہارِ خیال کیا۔ بعد ازاں پروفیسر شہزاد انجم کے ہاتھوں تمام شرکا کو سند سے نوازا گیا۔ اخیر میں ڈاکٹر نوشاد عالم نے شکریہ کی رسم ادا کی۔