کیرالہ میں ’نارکوٹکس جہاد‘ کو لے کر متنازعہ بیان دینے والے بشپ جوسف کلرینگاٹ کے لیے بری خبر ہے۔ کیرالہ کے پالا واقع فرسٹ کلاس جیوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت نے بشپ جوسف کے متنازعہ بیان پر کیس درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ قدم امام کونسل آف انڈیا کی جانب سے داخل ایک عرضی کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ بشپ جوسف نے اپنے بیان میں عیسائی لڑکیوں کے خلاف ’نارکوٹکس جہاد‘ کے ساتھ ساتھ ’لو جہاد‘ کی سازش کا الزام عائد کیا تھا۔
ایک میڈیا رپورٹ میں پولس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بشپ جوسف کے خلاف کُراولنگڈ پولس اسٹیشن میں دفعہ 152(اے) اور دیگر دفعات کے تحت کیس درج ہوا ہے۔ بشپ کے خلاف کیس درج کیے جانے کا کیرالہ اسٹوڈنٹس یونین سمیت کئی مسلم تنظیموں نے استقبال کیا ہے۔ حالانکہ بشپ جس چرچ (ڈائسس) سے منسلک ہیں اس کے ایک ترجمان نے کیس کی جانکاری نہ ہونے کی بات کہی ہے۔ ترجمان کے مطابق فی الحال کوئی نوٹس نہیں ملا ہے، ملنے پر قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ 9 ستمبر کو کوٹّیم میں چرچ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بشپ جوسف نے متنازعہ بیان دیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ کیرالہ میں عیسائی لڑکیاں ’لو جہاد‘ اور ’نارکوٹکس جہاد‘ کا شکار بن رہی ہیں۔ بشپ کا کہنا تھا کہ جہاں کہیں بھی اسلحہ کا استعمال نہیں ہو سکتا، وہاں نشیلی اشیاء کا استعمال ہو رہا ہے۔ اس بیان کی مسلم طبقہ نے شدید مذمت کی تھی۔