ہندو-مسلم منافرت کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش میں ایک بار پھر اس کی مثال دیکھنے کو ملی ہے جہاں مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے ایک بچے کو مبینہ طور پر ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگانے کے لیے مجبور کیا گیا۔ بچے کی عمر تقریباً 10 سال بتائی جا رہی ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد بچے کے گھر والوں نے پولس میں شکایت کی، اور پھر ملزم شخص کے خلاف کیس درج کر لیا گیا۔

ہندی نیوز پورٹل ’نیوز بائٹس‘ پر شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاملہ کھنڈوا کے پندھانا تھانہ حلقہ کا ہے۔ بچے کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ بچہ درجہ 5 کا طالب علم ہے اور ٹیوشن پڑھنے کے لیے گھر سے نکلا تھا۔ راستے میں کالونی کے ہی ایک شخص نے بچے کو روک لیا اور اسے ’جئے شری رام‘ بولنے کے لیے کہا۔ بچے کے انکار پر شخص نے اس کی پٹائی کر دی۔ جب خوفزدہ بچہ نے ’جئے شری رام‘ کا نعرہ لگایا تو اسے جانے دیا گیا۔

بچے کے والد نے بتایا کہ ان کا بیٹا اس واقعہ سے بہت ڈر گیا ہے۔ انھوں نے پولس سے مطالبہ کیا کہ ملزم شخص کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ بچے کے والد نے یہ بھی کہا کہ اس واقعہ سے ان کے مذہبی جذبات بھی مجروح ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم شخص پہلے سے ہی بچے کو جانتا تھا۔ پولس نے ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 295اے اور 323 کے تحت معاملہ درج کر لیا ہے۔