مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے گئو مصنوعات فروخت کرنے کے لیے خصوصی منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت اعلیٰ افسران کو دی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ گئو مصنوعات کی الگ سے مارکیٹنگ کی جائے تاکہ اس کی رسائی لوگوں تک ہو۔ سرکاری دفاتر میں ’گئو فنائل‘ کا استعمال کرنے اور گئو-گراس کے لیے ٹیکس لگانے کا منصوبہ بنانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ شیوراج چوہان کا کہنا ہے کہ گئوشالاؤں کی ترقی کے لیے عوامی شراکت داری میں اضافہ ہونا چاہیے۔ یہ باتیں جمعرات کو مدھیہ پردیش گئو پروری اور لائیو اسٹاک فروغ بورڈ کی میٹنگ میں کہی گئیں۔
وزیر اعلیٰ شیوراج نے میٹنگ کے دوران جبل پور ضلع واقع گنگیویر میں گئو نسل وَن وِہار قائم کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہاں محکمہ مویشی پروری کی 530 ایکڑ زمین میں 2000 گئو نسل کو پناہ دیا جا سکے گا۔ غور طلب ہے کہ اس وقت مدھیہ پردیش میں تقریباً 1300 گئوشالائیں ہیں۔ ان میں 1.80 لاکھ گائیں موجود ہیں۔ گزشتہ کمل ناتھ حکومت نے بجٹ میں فی گائے 20 روپے الاٹ کیے تھے۔ گزشتہ مالی سال میں مویشی پروری محکمہ کا بجٹ 132 کروڑ روپے رکھا گیا تھا۔ لیکن 21-2020 میں بجٹ کو گھٹا کر محض 11 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ شیوراج حکومت نے گائے کی خدمت کے لیے بجٹ میں 90 فیصد کی تخفیف کر دی۔ اب ایک گائے کی پرورش اور کھانے کے لیے 20 روپے کی جگہ محض 1.60 روپے دیا جاتا ہے۔