کرناٹک کے تعلیمی اداروں سے شروع ہوئے حجاب تنازعہ کا اثر اب مدھیہ پردیش کی مسلم طالبات بھی پڑتا نظر آ رہا ہے۔ ستنا ضلع کے ایک ڈگری کالج میں باحجاب طالبہ امتحان دینے پہنچی جس کی مخالفت میں کچھ طلبا نے آواز اٹھائی۔ جب یہ معاملہ کالج پرنسپل کے پاس پہنچا تو انھوں نے طالبہ سے کہا کہ وہ آئندہ صرف کالج ڈریس میں ہی آئے ورنہ امتحان دینے سے محروم رہے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ستنا ضلع کے ڈگری کالج میں ایم کام تھرڈ سیمسٹر کے امتحانات چل رہے ہیں۔ امتحان دینے والے طلبا ایڈمٹ کارڈ کے ساتھ کالج کے دروازے پر لائن میں کھڑے تھے۔ اس لائن میں ایک باحجاب طالبہ بھی تھی۔ کچھ طلبا نے جب حجاب کی مخالفت کی تو کالج انتظامیہ نے فوری طور پر طالبہ کو امتحان دینے سے روک دیا۔ پھر انچارج پرنسپل شیویش سنگھ نے طالبہ کو امتحان دینے کی اجازت تب دی جب اس نے تحریری اقرار نامہ دیا کہ وہ اگلی بار سے کالج کی ڈریس میں امتحان دینے پہنچے گی۔

امتحان دینے سے محروم رہ جانے کے خوف سے طالبہ نے فوری طور پر تو اقرار نامہ دے دیا، لیکن اب اسے اگلے امتحان کی فکر ہوگی۔ کالج انتظامیہ نے طالبہ سے اقرار نامہ اس کے ایڈمٹ کارڈ پر ہی لکھوا لیا ہے۔ اس پورے واقعہ کی ایک ویڈیو بھی بنائی گئی جو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ اس معاملے پر کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صرف ڈریس کوڈ میں ہی امتحان دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔