مدھیہ پردیش کے اندور کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں کچھ لوگ مبینہ طور پر مسلم فیملی کے ساتھ بدسلوکی کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس ویڈیو میں نظر آ رہی مسلم خاتون کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ آر ایس ایس کے کچھ لوگ گاؤں خالی کرنے کے لیے کہہ رہے تھے، اور ایسا نہیں کرنے پر مار پیٹ شروع کر دی۔
مسلم خاتون کا نام فوزیہ بتایا جا رہا ہے، جس کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والے لوگ آر ایس ایس کے ہیں جو ہمیں گاؤں خالی کرنے کو کہہ رہے ہیں۔ فوزیہ کا کہنا ہے کہ گاؤں میں ایک ہی مسلم فیملی رہتی ہے جس پر گاؤں چھوڑ کر جانے کے لیے دباؤ بنایا گیا۔ انکار کرنے پر فوزیہ کے والد کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور چچا کے سر پر پتھر سے حملہ کر کے زخمی کر دیا گیا۔ اس واقعہ میں 5 لوگوں کے زخمی ہونے کی بات کہی جا رہی ہے۔ فوزیہ نے اس واقعہ کی شکایت پولس میں کر دی ہے۔
وائرل ویڈیو کو رکن پارلیمنٹ آل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے بھی اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کیا ہے۔ انھوں نے شیوراج سنگھ چوہان کو ٹیگ کرتے ہوئے یہ سوال بھی کیا ہے کہ ’’کیا آپ ان شرپسند غنڈوں کو گرفتار کریں گے، کیا آپ کی حکومت آپ کی آئینی ذمہ داریوں کو نبھائے گی؟‘‘ بہر حال، پولس اس واقعہ کی تفتیش میں لگ گئی ہے۔