ہندوستان میں 2 اپریل کو رمضان المبارک کا چاند کئی شہروں میں دیکھا گیا۔ 3 اپریل کو سبھی ریاستوں میں پہلا روزہ ہونے کا اعلان ہو چکا ہے اور مسلم طبقہ سحر و افطار کی تیاریوں میں مصروف ہو گیا ہے۔ اس ماہ مبارک کی آمد سے قبل راجستھان کے دھولپور میں مسلم سماج نے مل کر ایک مہاپنچایت کی اور کچھ ایسا اعلان کیا جس کی ہر طرف تعریف ہو رہی ہے۔ ’مسلم سماج باڑی‘ کے بینر تلے وی. کے. گارڈن، باڑی میں مہاپنچایت کا انعقاد ہوا جس میں بڑی تعداد میں علمائے کرام نے شرکت کی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اس مہاپنچایت میں سبھی مساجد کے ائمہ کرام اور اہم مذہبی رہنماؤں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ ایسی شادیوں میں شرکت نہیں کی جائے گی جہاں بینڈ باجے کا اہتمام ہو۔ انھوں نے شادیوں میں فضول خرچی کم کرنے اور ان پیسوں کا استعمال تعلیم جیسے ضروری اعمال پر کرنے کی تلقین کی۔ اس مہاپنچایت کی صدارت ’مسلم سماج باڑی‘ کے سربراہ سیف سعید خان عرف بابل نے کی۔ تقریب میں مسلم سماج کے اندر پھیلی ہوئی برائیاں دور کرنے اور اصلاح کا عمل شروع کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔

مہاپنچایت میں سیف سعید خان نے وہاں موجود معزز علمائے کرام سے مشورہ کے بعد اعلان کیا کہ اگر کوئی شخص اپنے گھر کی شادی میں بینڈ باجہ یا ڈی جے بجواتا ہے تو مسلم سماج اس شادی میں حصہ نہیں لے گا۔ قاضی حضرات سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ ایسی شادیوں میں نکاح نہ پڑھائیں۔