یونیفارم سول کوڈ کو لے کر جاری تنازعہ کے درمیان مہاراشٹر سے خبر آ رہی ہے کہ وہاں کچھ مساجد میں ’کیو آر کوڈ‘ لگائے گئے ہیں۔ اس کیو آر کوڈ کو اسکین کر کے لوگ اپنی مخالفت لاء کمیشن کو بھیج رہے ہیں۔ دراصل جمعیۃ علماء ہند اور مسلم پرسنل لاء بورڈ جیسی مسلم تنظیمیں یونیفارم سول کوڈ کی کھل کر مخالفت کر رہی ہیں۔ انھوں نے مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس قانون کی مخالفت کریں کیونکہ اس کے مضر اثرات سبھی مذاہب کے ماننے والوں پر مرتب ہوں گے۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ نے گزشتہ دنوں ہوئی میٹنگ کے بعد کیو آر کوڈ بھی جاری کیا تھا جس کو اسکین کر کوئی بھی شخص لاء کمیشن کو اپنی مخالفت بھیج سکتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہی کیو آر کوڈ کچھ مساجد میں لگائے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی واقع کرار ولیج کی نورانی مسجد سمیت آس پاس کی دیگر مساجد میں بھی ’نو یو سی سی‘ کا بینر یا پوسٹر لگا ہوا ہے جس میں کیو آر کوڈ موجود ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت (لاء کمیشن) نے ہم سے رائے مانگی ہے جو ہم دے رہے ہیں، اس میں غلط کیا ہے۔ حالانکہ بینر کی خبر ملنے کے بعد مقامی پولس نے کارروائی کی ہے۔ پولس نورانی مسجد پہنچی اور لاء اینڈ آرڈر کا حوالہ دے کر بغیر اجازت لگائے گئے بینر کو ہٹا دیا۔ حالانکہ ٹرسٹی احمد سوداگر نے کہا کہ اجازت لینے کے بعد یہ بینر پھر لگایا جائے گا۔