مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل اب اپنے انجام کی طرف بڑھتا ہوا محسوس ہو رہا ہے۔ مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو خط لکھ کر کہا ہے کہ 30 جون کی صبح 11 بجے ریاستی قانون سازیہ کا خصوصی اجلاس بلایا جائے گا۔ اس اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کو اکثریت ثابت کرنے کہا گیا ہے۔ شیوسینا کے باغی اراکین اسمبلی کی قیادت کر رہے ایکناتھ شندے نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 30 جون کو ممبئی پہنچیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی میں حزب مخالف لیڈر دیویندر فڑنویس نے 28 جون کو 8 آزاد اراکین اسمبلی کے ساتھ مہاراشٹر کے گورنر کو ایک خط سونپا تھا۔ اس میں جلد از جلد فلور ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس خط کے بعد ہی گورنر کوشیاری نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو اکثریت ثابت کرنے کے لیے کہا ہے۔
اس وقت مہاراشٹر میں سیاست کس کروٹ بیٹھے گی، کچھ بھی اندازہ کرنا مشکل ہے۔ ایک طرف ادھو ٹھاکرے کی پارٹی شیوسینا اور ایم وی اے میں شامل پارٹیاں کانگریس و این سی پی حکومت کو بچانے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی جو پہلے شیوسینا میں بغاوت پر خاموش تماشائی تھی، اب حکومت گرانے کے لیے کمربستہ ہے۔ چونکہ شیوسینا کے باغی اراکین اسمبلی کو بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت سازی میں کوئی پریشانی نہیں ہے، اس لیے کئی سیاسی ماہرین بہت جلد فڑنویس کے وزیر اعلیٰ بننے کی پیشین گوئی پہلے ہی کر چکے ہیں۔