مہاراشٹر کی مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں وزیر برائے شہری ترقیات اور عوامی تعمیرات ایکناتھ شندے شیوسینا کے درجن بھر اراکین اسمبلی کے ساتھ غائب ہیں۔ اس واقعہ نے مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔ سیاسی گلیاروں میں سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا ایک بار پھر بی جے پی نے اراکین اسمبلی کی توڑ پھوڑ شروع کر دی ہے۔ حالانکہ اس تعلق سے فی الحال بی جے پی کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔

اس درمیان شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے اراکین اسمبلی کے لاپتہ ہونے پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’کچھ اراکین اسمبلی رسائی سے باہر ہیں، لیکن کوئی سیاسی گھمسان نہیں ہونے والا۔ ادھو حکومت پر کوئی خطرہ نہیں ہے۔‘‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ 20 جون کو قانون ساز کونسل کا انتخابی نتیجہ برآمد ہونے کے بعد دیر رات سبھی اراکین اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کی رہائش پر میٹنگ کی تھی جس میں ایکناتھ شندے اور 12 دیگر اراکین اسمبلی ندارد تھے، لیکن 21 جون کی صبح تقریباً 20 اراکین اسمبلی کے سورت پہنچنے کی اطلاع نے ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔

غور طلب ہے کہ 20 جون کو برآمد مہاراشٹر قانون ساز کونسل ریزلٹ میں مہا وکاس اگھاڑی کو 4 سیٹوں پر کامیابی ملی جبکہ بی جے پی کے حصے میں 5 سیٹیں گئیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ بی جے پی اراکین اسمبلی کی تعداد 106 ہے، لیکن انھیں 133 ووٹ پڑے۔ یعنی 27 دیگر اراکین اسمبلی کا انھیں ساتھ ملا۔ یہی وجہ ہے کہ شیوسینا پریشان نظر آ رہی ہے۔