بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کھل کر آواز اٹھانے والی مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے 24 نومبر کو دہلی میں وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس ملاقات کے بعد ان کے تیور کچھ نرم پڑیں گے، لیکن ہوا برعکس۔ وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد ممتا نے ایسا بیان دے دیا جس نے یوپی کی سیاست میں گرمی پیدا کر دی ہے۔ لوگ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آخر ملاقات کے بعد ممتا نے وزیر اعظم کو ایسا ’عجیب تحفہ‘ کیوں دیا!

دراصل وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد ممتا نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ’’ہم چاہتے ہیں یوپی میں بی جے پی ہارے۔ سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش اگر مدد چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔‘‘ یہ بیان آئندہ یوپی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر بہت اہم ہے۔ اگر بنگال میں بی جے پی کو شرمناک شکست سے دو چار کرنے والی ممتا کا ساتھ مل گیا تو اکھلیش کے لیے اس سے بڑی خوشی کی بات کچھ اور نہیں۔

اس درمیان وزیر اعظم سے ہوئی ملاقات کے دوران ہوئی بات چیت کے بارے میں بھی ممتا نے بتایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ریاستی مسائل کو لے کر وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی۔ کئی بار طوفان آئے، آفتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ روپے نہیں ملیں گے تو ریاست کے انتظامات کیسے چلیں گے؟‘‘ انھوں نے وزیر اعظم کے سامنے بی ایس ایف سے متعلق احکام واپس لینے کی بات بھی رکھی۔