پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کو لے کر سرگرمیاں عروج پر ہیں۔ بڑی تعداد میں لیڈران کا ایک پارٹی چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شامل ہونے کا سلسلہ بھی تیز ہوتا جا رہا ہے۔ سب سے زیادہ پریشانی بی جے پی کو اتر پردیش اور اتراکھنڈ میں ہو رہی ہے جہاں کئی اہم لیڈران ٹکٹ نہ ملنے یا کسی دوسری وجہ سے پارٹی چھوڑ کر مخالف خیمہ میں جا چکے ہیں۔ منی پور میں بھی پارٹی کو کچھ ایسے ہی حالات کے آثار نظر آ رہے ہیں، اس لیے منی پور بی جے پی نے ایک دلچسپ حل نکالا ہے۔
دراصل منی پور میں ایک-ایک اسمبلی سیٹ کو لے کر بی جے پی کے کئی لیڈران پُرامید ہیں۔ بی جے پی کو ڈر ہے کہ جنھیں ٹکٹ نہیں ملے گا وہ پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔ اس پریشانی سے بچنے کے لیے پارٹی نے سبھی ممکنہ امیدواروں کے ساتھ ایک ’تعاون معاہدہ‘ پر دستخط کیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پارٹی کے ان لیڈران میں وہ ہستیاں شامل ہیں جنھیں امپھال مغرب ضلع کی کیسامتھونگ سیٹ اور کاکچنگ ضلع کی سگنو سیٹ سے امیدوار بنایا جا سکتا ہے۔
اس درمیان بی جے پی ترجمان سی وجئے نے بتایا کہ ’’پارٹی نے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی موجودگی میں کئی ممکنہ امیدواروں کے ساتھ تعاون معاہدہ پر دستخط کیے ہیں تاکہ وہ (ممکنہ امیدوار) بدلتے سیاسی منظرنامہ میں پارٹی نہ بدل سکیں۔‘‘ بی جے پی ممکنہ امیدواروں کے ساتھ لگاتار میٹنگ کر کے بہتر ماحول یقینی بنانے کی کوششیں بھی کر رہی ہے۔