جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) انتظامیہ نے احاطہ میں موجود کئی کینٹین اور ڈھابہ مالکان سے کہا ہے کہ وہ 30 جون تک احاطہ خالی کر دیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا الزام ہے کہ ان دکانوں کو مناسب ٹینڈر ضابطہ پر عمل کیے بغیر الاٹ کیا گیا تھا۔ کچھ کینٹین و ڈھابہ مالکان کو لاکھوں روپے بقایہ کی ادائیگی کرنے کا بھی حکم صادر کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کے جوائنٹ رجسٹرار (ملکیت) ایم کے پچوری نے 22 جون کو بھیجے گئے نوٹس میں کینٹین مالکان سے خط جاری ہونے کے 7 دن کے اندر (29 جون تک) مکمل بقایہ رقم کی ادائیگی کرنے کو کہا ہے۔
نوٹس ملنے کے بعد سبھی کینٹین-ڈھابہ مالکان روزگار ختم ہونے کے خوف سے پریشان ہیں۔ ایک تو بقایہ ادائیگی کرنے کے لیے بہت کم وقت ملا ہے، اور دوسری طرف کیمپس چھوڑنے کی بھی ہدایت ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق جے این یو احاطہ میں مجموعی طور پر 10 کینٹین، ڈھابوں یا فوٹو کاپی دکانوں کو یہ نوٹس ملا ہے۔ یونیورسٹی نے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص نوٹس پر عمل کرنے میں ناکام ہوا تو وہ عوامی احاطہ (ناجائز قبضہ داروں کی بے دخلی) ایکٹ 1971 کے مطابق بے دخلی کی کارروائی کے لیے جوابدہ ہوگا۔
اس معاملے میں جے این یو ریکٹر اجئے دوبے کا کہنا ہے کہ اُن دکان مالکوں کو نوٹس دیا گیا ہے جنھوں نے طویل مدت سے کرایہ اور بجلی کا بل ادا نہیں کیا ہے۔ اجئے دوبے کے مطابق کئی دکانیں مناسب طریقہ کار کے تحت الاٹ بھی نہیں کی گئی تھیں۔