اتر پردیش کے ضلع پریاگ راج میں موجود شہید چندرشیکھر آزاد پارک کا نظارہ اب بالکل بدل چکا ہے۔ وہاں موجود مسجد، قبروں اور مندروں کو الٰہ آباد ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد منہدم کر دیا گیا ہے۔ مقامی انتظامیہ نے جمعرات کی دوپہر سے غیر قانونی قبضوں پر جو انہدامی کارروائی شروع کی تھی، وہ جمعہ کی دیر رات تک جاری رہی۔ اس درمیان مسجد، مزار اور مندر سمیت کئی دیگر غیر قانونی ڈھانچوں کو نیست و نابود کر دیا گیا۔
موصولہ خبروں کے مطابق الٰہ آباد ہائی کورٹ نے ایک عرضی پر سماعت کے دوران شہید چندرشیکھر آزاد پارک میں غیر قانونی تعمیرات کو لے کر ناراضگی ظاہر کی تھی اور انتظامیہ کو فوراً اسے ہٹانے کی ہدایت دی تھی۔ اس حکم کی تعمیل کرتے ہوئے پارک کے اندر بنے ایک مسجد، 14 قبروں اور 3 مندروں سمیت تقریباً 3 درجن مذہبی قبضوں کو ہٹایا گیا۔ انہدامی کارروائی کے بعد وہاں پڑے ملبہ کو ہٹا کر شجرکاری کی گئی۔
دراصل کچھ مہینے پہلے جتیندر سنگھ نامی شخص نے الٰہ آباد ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی۔ اس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ چندرشیکھر آزاد پارک سے مذہبی قبضوں کو ہٹایا جائے۔ اس معاملے میں سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سنی سنٹرل وقف بورڈ اور ریاستی حکومت سمیت سبھی مدعا علیہان کو نوٹس جاری کیا تھا۔ عدالت نے یہ بھی سوال اٹھایا تھا کہ 1987 میں غیر قانونی قبضوں کو لے کر ایک حکم پاس کیا گیا تھا، اس کو کیوں نافذ نہیں کیا گیا؟