روسی صدر ولادمیر پوتن نے چیچنیا کے صدر رمضان قدیروف کی بیوی میدنی قدیروف کو ’مدر ہیروئن‘ کے خطاب سے نوازا ہے۔ میدنی قدیروف کو یہ اعزاز اس لیے دیا گیا کیونکہ ان کے بچوں کی تعداد 10 سے زیادہ ہے۔ اب میدنی کو 16500 ڈالر کی رقم اور کچھ دوسری سہولیات دی جائیں گی جو کہ ’مدر ہیروئن‘ کو ہمیشہ سے دی جاتی رہی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ چیچنیائی صدر رمضان قدیروف کو بھی ’رَشین چمپئن‘ کا خطاب مل چکا ہے۔

میدنی قدیروف کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کے 11 بچے ہیں۔ علاوہ ازیں کچھ بچوں کو رمضان-میدنی نے گود بھی لیا ہے۔ روسی صدر پوتن نے بچوں کی ولادت کو لے کر خواتین کی حوصلہ افزائی کرنے کے مقصد سے یہ ’مدر ہیروئن‘ ایوارڈ متعارف کرایا ہے۔ حالانکہ یہ ایوارڈ پہلے بھی دیا جاتا تھا لیکن 1991 کے بعد یہ نہیں دیا گیا۔

دراصل دوسری عالمی جنگ کے بعد سے سابق سوویت یونین میں یہ روایت شروع ہوئی تھی کہ 10 بچوں کو جنم دینے والی روسی والدہ کو ’مدر ہیروئن‘ کا میڈل دیا جائے۔ یہ خطاب دسویں بچے کی پہلی سالگرہ پر دیا جاتا ہے اور یہ شرط ہوتی ہے کہ باقی 9 بچے بھی زندہ ہوں۔ اس خطاب کو حاصل کرنے والی ماں کو پنشن اور کچھ دیگر مفت سہولیات بھی دی جاتی ہیں۔ یہ روایت 1991 میں سوویت یونین کی تحلیل تک جاری رہی تھی۔ اب جبکہ روس-یوکرین جنگ جاری ہے تو صدر پوتن نے اسے دوبارہ بحال کر دیا ہے۔