توہین رسالت کی مرتکب نوپور شرما کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے اور محمد زبیر کی گرفتاری پر تمل ناڈو کانگریس اقلیتی ڈپارٹمنٹ کے جنرل سکریٹری محمد مزمل نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جب انصاف نہیں ملتا ہے تو مایوسی، غصہ اور تشدد ایک معمول کی بات ہے۔ بی جے پی حکومت کو چاہیے کہ معاشرے میں بھائی چارہ برقرار رکھنے میں ملنے والی ناکامی کا از خود جائزہ لے۔‘‘

محمد مزمل کا کہنا ہے کہ ’’جب بی جے پی حکومت ایک ٹوئٹ سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی بنیاد پر محمد زبیر کو گرفتار کر سکتی ہے، تو پھر قومی ٹیلی ویژن پر پیغمبرؐ اسلام کے بارے میں کھلے عام توہین آمیز ریمارکس کرنے پر نوپور شرما کی گرفتاری کا حکم کیوں نہیں دے سکتی؟ جب قانون سب کے لیے برابر ہے تو ایسا رویہ کیوں؟‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’مودی حکومت اپنی انتقامی اور متعصبانہ پالیسیوں کی وجہ سے امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہے۔‘‘

درزی کنہیا لال کے قتل واقعہ پر محمد مزمل نے کہا کہ قاتل ریاض اور اس کے دوست کے فعل کی محض مذمت کرنا کافی نہیں ہے۔ اس کے پیچھے کی وجہ کو بھی سمجھنا ضروری ہے۔ بی جے پی کی جانب سے تعصب اور غیر معقول پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان کے مسلمانوں میں مایوسی اور غصہ پایا جاتا ہے۔ ہندوستانی مسلمانوں میں بڑھتی ہوئی اس مایوسی اور غصے کو مناسب طریقے سے دور کیا جانا چاہیے، ورنہ یہ ملک کے لیے نقصاندہ ثابت ہوگا۔