محمد سمیع کو اِس وقت دنیا کے بہترین گیندبازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ ہندوستانی گیندبازی کے مضبوط ستون ہیں۔ لیکن ایک وقت ایسا بھی تھا جب وہ اتنے غصے میں تھے کہ کرکٹ کو الوداع تک کہنے کا ارادہ کر لیا تھا۔ یہ انکشاف ہندوستان کے سابق گیندبازی کوچ بھرت ارون نے انگریزی اخبار ’انڈین اکسپریس‘ کے سامنے کیا۔
بھرت نے بتایا کہ ’’سمیع بہت مایوس تھے۔ وہ کھیل کو چھوڑنے والے تھے۔ جب میں اور روی (شاستری) ان کے ساتھ بیٹھے تھے تو انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی زندگی سے کافی ناراض ہیں۔ اس نے کہا ’میں کھیل چھوڑنا چاہتا ہوں‘۔ ہم نے اس سے کہا کہ غصہ ہو، یہ اچھی بات ہے۔ تم ایک تیز گیندباز ہو، اس لیے غصہ بُری بات نہیں۔ تم کھیل کو چھوڑنا چاہتے ہو یہ تمہاری مرضی ہے۔ لیکن تم اپنے آپ سے یہ بھی کہہ سکتے ہو کہ میں غصہ ہوں تو اسے میں کیسے استعمال کروں؟‘‘
بھرت یہ بھی کہتے ہیں کہ سمیع کو صحت اور فٹنیس پر دھیان دینے کی صلاح دی گئی۔ اس سے کہا گیا کہ ایک مہینے کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی جا کر جسم کو شیپ میں لاؤ، وہاں خوب غصہ نکالو۔ سمیع نے ہماری باتوں پر عمل کیا۔ پھر ایک دن اس نے کہا ’’میں نے طاقت حاصل کر لی ہے، میں پوری دنیا سے لڑ سکتا ہوں۔‘‘ بھرت نے سمیع کی یہ کہتے ہوئے تعریف بھی کی کہ وہ ایک مضبوط انسان ہیں اور غصہ نے انہیں بہترین گیندباز بنا دیا۔