یوکرین پر روسی حملہ کے اندیشوں کے درمیان یوکرین کی سرحد پر درجن بھر مورٹار داغے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یوکرین کے وزیر داخلہ ڈینس موناسٹرسکی اور سرکردہ فوجی افسران مشرقی یوکرین میں جدوجہد والی جگہ کا دورہ کرنے پہنچے تھے۔ اچانک وہاں گولہ باری شروع ہو گئی اور تقریباً ایک درجن مورٹار کے گولے ڈینس سے 100 میٹر کے فاصلے پر گرے۔ کسی طرح وزیر داخلہ اور فوجی افسران شیلٹر کی طرف بھاگے اور چھپ کر اپنی جان بچائی۔ اس واقعہ میں فی الحال کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جس وقت یوکرین کی سرحد پر مورٹار داغے گئے، وزیر داخلہ ڈینس صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ وہ روس حامیوں اور یوکرینی فوج کو الگ کرنے والی لائن کے پاس کھڑے ہوئے تھے اور بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دے رہے تھے۔ جب مورٹار کا حملہ ہوا تو وزیر داخلہ اور افسران کے ساتھ ساتھ صحافی بھی اس جگہ کو خالی کر محفوظ مقامات کی طرف بھاگے۔
غور طلب ہے کہ حکومت اور علیحدگی پسند طاقتوں دونوں نے ایک دوسرے پر حالیہ دنوں میں جنگی ماحول کو بڑھانے کا الزام عائد کیا ہے۔ یوکرین نے جمعہ کو مزید ایک فوجی کی موت کی اطلاع بھی دی۔ گزشتہ دو ماہ میں یہ چوتھے فوجی کی موت ہے۔ روسی سرحد پر لگانسک اور ڈونیتسک ضلعوں کے کچھ حصوں پر قبضہ کرنے والے روس حامی باغیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت انھیں باہر نکالنے کی سازش تیار کر رہی ہے۔