’’قدرت کی بیش قیمت عنایات میں زبان کو غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔ اس کے توسط سے انسان اپنے جذبات و احساسات اور افکار کی مؤثر ترسیل کا سامان کرتا ہے۔ انسان کے تخلیقی و علمی اکتسابات تک رسائی بھی اسی کی وساطت سے ہوتی ہے۔ شخصیت کی جامع اور ہمہ جہت ترقی کی کلید مادری زبان ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار پروفیسر شہزاد انجم، اعزازی ڈائریکٹر، اکادمی برائے فروغ استعداد اردو میڈیم اساتذہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی نے اکادمی میں مادری زبان کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں کیا۔
اس موقع پر اکادمی کے استاد ڈاکٹر واحد نظیر نے فرمایا کہ گھر اور اس کے گرد و پیش میں بولی جانے والی زبان ہی وہ واحد ذریعہ ہے جس کے سہارے بچے کی فطری قوتوں کی بہتر نشو و نما ممکن ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں ڈاکٹر حنا آفریں نے کہا کہ مادری زبان کے عالمی دن کو منانے کا مقصد دنیا کے لوگوں کے ذریعہ استعمال کی جانے والی تمام زبانوں کے تحفظ کو یقینی بنا کر اسے فروغ دینا ہے۔
اکادمی کے فیکلٹی رکن ڈاکٹر نوشاد عالم کے مطابق یہ بات تجربے اور مشاہدے کی ہے کہ تصورات کی تفہیم میں کبھی کبھی زبان پردے کی طرح حائل ہو جاتی ہے۔ مادری زبان کی اہمیت اسی بات میں مضمر ہے کہ تصورات کی تفہیم کی راہ میں زبان رکاوٹ نہیں بنتی اور اشیا کی ماہیت تمام و کمال ذہن و دل میں نقش ہو جاتی ہے۔ اس پروگرام میں شائستہ صفدر، راغب علی جمالی اور محمد تحسین خان نے بھی شرکت کی۔