کچھ بچوں کے ساتھ ایسی مجبوریاں ہوتی ہیں کہ وقت سے پہلے اس کے اندر ذمہ داریوں کا جذبہ پیدا ہو جاتا ہے۔ کچھ ایسا ہی دیکھنے کو مل رہا ہے پاکستان کے 7 سالہ بچے سلمان کے ساتھ۔ اس کی ابھی کھیلنے کودنے کی عمر ہے، لیکن وہ ایک ذمہ دار انسان کی طرح اپنی ماں اور چھوٹے بھائی کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔ وہ اسکول بھی نہیں جاتا کیونکہ روزانہ اسے قبرستان جانا ہوتا ہے تاکہ قبروں پر پانی ڈال سکے اور کچھ پیسے ہاتھوں میں مل جائیں۔
سلمان کا تعلق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے ہے۔ اس شہر میں یوں تو لاکھوں بچے اسکول جانے کی استطاعت نہیں رکھتے، لیکن سلمان کا معاملہ بہت مختلف ہے۔ وہ روزانہ کراچی کے قبرستان جاتا ہے اور قبروں پر پابندی کے ساتھ پانی ڈالتا ہے۔ ’اے آر وائی‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق اس کام سے سلمان کو روزانہ 200 روپے حاصل ہوتے ہیں۔ سلمان کا کہنا ہے کہ وہ ان پیسوں کو گلک (منی بینک) میں جمع کرتا ہے۔ کچھ دنوں بعد سلمان اس گلک کو توڑ کر اپنی والدہ کے لیے دوائیں خرید کر لاتا ہے جو بیمار ہے۔
سلمان کے حوالے سے ’اے آر وائی‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ وہ اپنی ماں کو مکمل طور پر صحت یاب ہوتا دیکھنا چاہتا ہے۔ وہ خوب محنت سے کام کرتا ہے اور ماں کے لیے ڈاکٹر کی بتائی دوائیں لاتا ہے۔ اس کا ایک چھوٹا بھائی بھی ہے اور وہ بھی بیمار ہے۔