ہدایت کار مردُل مہندر کی فلم ’تلسی داس جونیئر‘ ریلیز ہو چکی ہے جسے فلم ناقدین کافی پسند کر رہے ہیں۔ اس کی اوپننگ بہت اچھی نہیں ہوئی ہے، لیکن کہانی میں ’فیل گڈ فیکٹر‘ موجود ہے اور بہترین اداکاروں نے فلم کو ایک نئی اونچائی عطا کی ہے۔ فلم کی کہانی تلسی داس جونیئر کے ارد گرد گھومتی ہے جس نے سنوکر کے کھیل میں اپنے والد کو فائنل میں ہارتا ہوا دیکھا اور پھر ان کی شکست کو اپنی شکست تصور کر اُس خواب کو اپنا بنا لیا جو والد تلسی داس نے دیکھا تھا۔ یعنی سنوکر چمپئن بننے کا خواب۔ نابالغ تلسی داس کا کردار ورون بدھ دیو نے نبھایا ہے جو بے انتہا متاثر کرتا ہے۔

کہانی کا سب سے دلچسپ موڑ تب سامنے آتا ہے جب سنجے دَت کی انٹری ہوتی ہے۔ سنجے دَت نے محمد سلام کا کردار نبھایا ہے جو سنوکر کے بہترین کھلاڑی دکھائے گئے ہیں۔ کسی زمانے میں انھیں شکست دینے والا کوئی نہیں تھا۔ یہی محمد سلام تُلسی داس جونیئر کو سنوکر سکھاتے ہیں تاکہ اپنے والد کا خواب وہ پورا کر سکے۔ ہدایت کار مردُل کا کہنا ہے کہ یہ فلم حقیقی واقعات پر مبنی ہے۔

بہرحال، فلم دیکھ کر ظاہر ہوتا ہے کہ محمد سلام نہ ہوتے تو تلسی داس جونیئر اپنے والد کا خواب شرمندۂ تعبیر کرنے میں کامیاب نہیں ہو پاتا۔ یہ فلم راجیو کپور (تلسی داس) اور سنجے دَت (محمد سلام) کی بہترین اداکاری سے کہیں زیادہ ورون بدھ دیو (تلسی داس جونیئر) کی اداکاری کے لیے یاد رکھا جائے گا۔