اُردو کے پروگرام ’دوردرشن‘ پر پہلے کے مقابلے کافی کم ہو گئے ہیں۔ اس تعلق سے اردو داں طبقہ نے کئی بار حکومت سے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے اس بارے میں مرکزی حکومت کو اگست ماہ میں ایک چٹھی لکھی تھی جس کا گزشتہ دنوں جواب حاصل ہوا۔ لیکن اس جواب سے وہ مطمئن نہیں، اور پھر ایک چٹھی مرکز کو لکھ کر وضاحت طلب کی ہے کہ اردو کے پروگرام کب تک بڑھائے جائیں گے۔

دراصل دانش کی پہلی چٹھی کے جواب میں حکومت نے بتایا تھا کہ اردو نیوز اور دیگر پروگرام میں کمی کی بڑی وجہ کورونا بحران ہے۔ اب تازہ خط میں دانش علی نے مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر کو لکھا ہے کہ ’’میں نے اردو نیوز بلیٹن کے سلسلے میں اپنے پچھلے خط میں لکھا تھا۔ میرے سوال کا سیدھا جواب آپ کے ذریعہ لکھے گئے خط میں نہیں ملا۔ جواب میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ-19 وبا کے سبب اردو نیوز بلیٹن گھٹ کر 10 سے 2 پر آ گیا تھا۔ لیکن اب حالات معمول پر آ گئے ہیں، اور آپ کی وزارت نے اردو نیوز بلیٹن کی تعداد پہلے کے مطابق کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا ہے۔‘‘

غور طلب ہے کہ انوراگ ٹھاکر نے 7 اگست کو دانش کے ذریعہ لکھی چٹھی کا جواب 14 نومبر کو دیا۔ اس میں انھوں نے بتایا کہ کووڈ ضابطوں کے پیش نظر اسٹاف کم کیا گیا تھا۔ حالانکہ انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ اردو بلیٹن کی تعداد کب بڑھے گی۔