گوپال گنج: اردو کے مشہور نقاد و شاعر ڈاکٹر مشتاق صدف کی والدہ ماجدہ کا گزشتہ شب انتقال ہو گیا تھا اور آج ان کی تدفین آبائی گاؤں، بگہاں نظامت، تھاوے، گوپال گنج، بہارمیں ہوئی۔ ڈاکٹر مشتاق صدف نے بتایا کہ ان کی والدہ کچھ دنوں سے علیل چل رہی تھیں اور 18 اکتوبر 2023 کی شب تقریباً 11.25 بجے انھوں نے آخری سانس لی۔ ان کی عمر 90 سال تھی اور وہ انتہائی نیک سیرت اور دینی خاتون تھیں۔ انھوں نے زندگی بھر نماز کی پابندی کی اور اخلاق کا بہترین نمونہ لوگوں کے سامنے پیش کیا۔

مرحومہ 19 اکتوبر کو بعد نماز ظہر نم آنکھوں کے درمیان آبائی قبرستان بگہاں نظامت میں سپردِ خاک کر دی گئیں۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں اہل خانہ، رشتہ دار اور قریبی افراد موجود رہے۔ ان کے پسماندگان میں دو بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔ ان کے انتقال پر بے شمار افراد نے اظہارِ تعزیت کیا اور تعزیت کا یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ سبھی نے مرحومہ کی مغفرت کی دعائیں کیں اور ساتھ ہی پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی بھی دعا کی۔ غور طلب ہے کہ ڈاکٹر مشتاق صدف کے والد محترم کا انتقال اکتوبر 2014 میں ہوا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر مشتاق صدف اس وقت تاجکستان میں ہیں۔ وہ  تاجک نیشنل یونیورسٹی، دوشنبہ میں ہندی-اردو آئی سی سی آر چیئر پر وزیٹنگ پروفیسر ہیں۔ چند دنوں پہلے ہی وہ ہندوستان آئے تھے۔ انھوں نے اپنی والدہ ماجدہ کی موت کو اپنے لیے خسارۂ عظیم اور ایک بڑا صدمہ قرار دیا ہے۔