ہندوستان میں مذہب کے نام پر قتل کے معاملے لگاتار بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس درمیان مہاراشٹر کے ناسک میں ایک 35 سالہ مسلم مذہبی پیشوا کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ’صوفی بابا‘ کے نام سے مشہور مسلم مذہبی پیشوا کا تعلق افغانستان سے ہے۔ ابھی ان کے قتل کے پیچھے پوشیدہ مقاصد کے بارے میں پتہ نہیں لگ سکا ہے۔ اس تعلق سے پولس ذرائع کا کہنا ہے کہ واردات کو 4 لوگوں نے انجام دیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ واقعہ منگل کی شام کو پیش آیا۔ مقامی لوگوں نے اس کی اطلاع فوراً پولس کو دی۔ خبر ملتے ہی ناسک کے یولا سٹی پولس تھانہ سے بھگوان ماتھورے سمیت دیگر پولس اہلکار جائے واردات پر پہنچے۔ مسلم مذہبی پیشوا کو زخمی حالت میں سرکاری اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہلوک کا اصل نام خواجہ سید چشتی ہے جنھیں ناسک کے لوگ ’صوفی بابا‘ کہہ کر بلاتے تھے۔
پولس افسران نے قتل واقعہ کے بارے میں میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ حملہ آوروں نے صوفی بابا کے سر میں گولی ماری ہے۔ قتل کے بعد حملہ آور صوفی بابا کی ایس یو وی گاڑی لے کر فرار ہو گئے۔ یولا پولس تھانہ میں قتل کا معاملہ درج کیا گیا ہے اور قاتلوں کو پکڑنے کے لیے کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ ملزمین کی شناخت کے لیے علاقے میں لگے سی سی ٹی وی کے فوٹیج کھنگالے جا رہے ہیں۔