ایک بار پھر اتر پردیش میں یوگی حکومت کے فرمان نے دہائیوں پرانی روایت کو توڑنے کی طرف قدم بڑھا دیا ہے۔ اس بار ریاست میں جمعۃ الوداع اور عید کی نماز سڑکوں پر نہیں ہوگی۔ مسلم علماء نے اس تعلق سے اعلان بھی کر دیا ہے اور مسلم طبقہ سے واضح لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ وہ سڑکوں پر جمعہ اور عید کی نماز نہ پڑھیں۔ اس طرح رام پور میں جمعۃ الوداع پر ہونے والی تاریخی نماز جمعہ بھی متاثر ہوگی۔ یہاں آزادی سے پہلے سے ہی طویل جماعت کی روایت رہی ہے۔ شہر کی جامع مسجد میں لاکھوں لوگ نماز ادا کرنے پہنچتے رہے ہیں اور یہ جماعت کئی کلومیٹر تک شہر میں سڑکوں، مکانوں کی چھتوں اور دکانوں تک پھیلی ہوتی تھی۔
اسی طرح کئی دیگر مقامات پر جہاں مسجد کے باہر سڑکوں پر جماعت بنتی تھی، اس بار دیکھنے کو نہیں ملے گی۔ حالانکہ اس تعلق سے کبھی ہندو-مسلم تنازعہ نہیں ہوا اور ہندو سماج کے لوگ بھی اپنی دکانوں و مکانوں میں مسلمانوں کے نماز پڑھنے کے لیے خاصہ انتظام کیا کرتے تھے۔
یوگی حکومت کے حکم کے بعد انتظامیہ اور مسلم علماء کے درمیان ہوئی بات چیت میں یہ طے ہو گیا ہے کہ اس بار سڑکوں پر نماز نہیں پڑھی جائے گی۔ اس تعلق سے رام پور جامع مسجد کے امام محمد عبدالوہاب خان کا کہنا ہے کہ ’’ہم شہر کے اور تمام اضلاع کے جتنے بھی مسلمان بھائی ہیں، سب سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسجد کے اندر ہی نماز کا اہتمام کریں۔‘‘