ایک وقت تھا جب ظہیر خان، عرفان پٹھان اور مناف پٹیل ہندوستانی کرکٹ میں تیز گیندبازی کی جان ہوتے تھے۔ پھر دھیرے دھیرے ان کھلاڑیوں کا ریٹائرمنٹ ہوا اور بہت دنوں تک صرف محمد سمیع مسلم تیز گیندباز کی شکل میں ہندوستانی ٹیم کا مستقل حصہ بنے رہے۔ ان کی غیر موجودگی میں دوسرا کوئی مسلم تیز گیندباز نظر نہیں آ رہا تھا۔ پھر گزشتہ کچھ سالوں میں محمد سراج نے بطور تیز گیندباز اپنی ایک الگ شناخت قائم کی۔ لیکن گزشتہ دو سالوں میں کئی مسلم تیز گیندباز ہندوستانی ٹیم کے لیے کھیلنے کی قطار میں کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ 10 جنوری کو جب سری لنکا کے خلاف یک روزہ سیریز کا پہلا میچ کھیلنے ہندوستانی ٹیم میدان میں اتری تو محمد سمیع، محمد سراج اور عمران ملک کی ’تکڑی‘ پہلی بار دکھائی دی۔

چونکہ سری لنکا اور ہندوستان کے درمیان میچ ابھی کھیلا جا رہا ہے اور ہندوستانی ٹیم پہلے بلے بازی کر رہی ہے، اس لیے تینوں تیز گیندبازوں کی کارکردگی کا پتہ تو آنے والے وقت میں لگے گا۔ لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ مسلم تیز گیندبازوں کی ’تکڑی‘ آنے والے میچ میں دیکھنے کو ملے گی یا نہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ عرشدیپ سنگھ بھی ہندوستانی اسکواڈ میں شامل ہیں۔ جسپریت بمراہ بھی اسکواڈ میں تھے لیکن فٹ نہیں تھے، اس لیے سیریز سے باہر ہو گئے۔ ویسے مسلم ’تکڑی‘ کو آئندہ دنوں میں ہرشل پٹیل، کلدیپ سین، مکیش چودھری جیسے تیز گیندبازوں سے زبردست مقابلہ ملے گا۔ ان میں محمد خلیل و محسن خان بھی شامل ہیں۔