آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے صدر بدرالدین اجمل کا مسلمانوں کے تعلق سے دیا گیا ایک متنازعہ بیان سرخیوں میں ہے۔ انھوں نے زنا، ڈکیتی، لوٹ پاٹ جیسے جرائم میں مسلمانوں کو نمبر 1 ٹھہرایا ہے اور اس پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔ انھوں نے ایک جلسہ میں عوام کو خطاب کرتے ہوئے سوال کیا کہ ’’بیشتر مسلمان مجرمانہ روش کے کیوں ہیں؟ زنا، ڈکیتی، لوٹ جیسے جرائم میں مسلم نمبر 1 کیوں ہیں؟ ہم جیل جانے میں نمبر 1 کیوں ہیں؟‘‘ پھر انھوں نے خود ہی جواب دیتے ہوئے کہا ’’کیونکہ بیشتر مسلم پڑھائی نہیں کرنا چاہتے۔‘‘

مسلم طبقہ کی تنقید کرنے کے بعد بدرالدین اجمل نے اپنی باتوں پر وضاحت بھی پیش کی۔ انھوں نے کہا کہ میں نے کوئی ایسی بات نہیں کی، جو کسی بھی طرح غلط ہو۔ میں نے جو بھی کہا ہے وہ حقائق پر مبنی ہے۔ اپنے اس بیان پر انھوں نے ’انڈیا ٹوڈے‘ سے بات چیت کے دوران بھی صفائی دی۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’میں نے دنیا بھر کے مسلمانوں میں تعلیم کی کمی دیکھی ہے۔ مجھے بہت افسوس ہے کہ ہمارے بچے پڑھائی نہیں کرتے۔ اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کرتے۔ حتیٰ کہ میٹرک بھی پاس نہیں کر پاتے۔ اس لیے وہ جرائم کی دنیا میں قدم رکھتے ہیں۔‘‘

بدرالدین کا کہنا ہے کہ کئی لڑکے خواتین کو دیکھ کر غلط حرکت کرتے ہیں، ان سے میں کہنا چاہوں گا کہ ہمیں خواتین کا احترام کرنا چاہیے۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ زیادہ سے زیادہ پڑھائی کریں اور نیک راستے پر چلیں۔