پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کو لے کر بی جے پی میں ایک خوف کا عالم ہے۔ اتراکھنڈ، گوا اور پنجاب میں حالات بی جے پی کے لیے دگرگوں نظر آ رہے ہیں۔ اتر پردیش میں بھی حالات بہت سازگار نہیں ہیں۔ ایسے میں آر ایس ایس کی مسلم تنظیم ’مسلم راشٹریہ منچ‘ نے بی جے پی کے حق میں ماحول بنانے کی ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ کے لیڈران و کارکنان یوپی میں مسلم گھروں پر پہنچ کر کتابچہ تقسیم کریں گے اور بی جے پی کی خوبیاں شمار کرائیں گے۔

مُسلم راشٹریہ منچ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ بی جے پی حکومت میں مسلمان سب سے محفوظ اور خوش ہیں۔ تنظیم نے ایک پوسٹر بھی جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسلم بھائیوں اور بہنوں کو ووٹ کے سیاسی اور مذہبی سوداگروں سے محتاط رہنا چاہیے۔ اس پوسٹر میں مسلمانوں کے لیے ایک نعرہ بھی دیا گیا تھا جو اس طرح ہے ’چلو پھر مودی-یوگی اور بھاجپا کے ساتھ‘۔

غور طلب ہے کہ مسلم راشٹریہ منچ نام سے بھلے ہی ایک مسلم تنظیم معلوم پڑتی ہے، لیکن یہ پوری طرح سے آر ایس ایس کی ذیلی تنظیم ہے۔ آر ایس ایس لیڈر اندریش کمار کی نگرانی میں یہ تنظیم کام کرتی ہے اور مسلمانوں کو آر ایس ایس-بی جے پی سے قریب لانے کے لیے کوشاں رہتی ہے۔ مسلم راشٹریہ منچ ہمیشہ اپنے بیانات میں بی جے پی کو مسلمانوں کا سب سے بڑا خیر خواہ بتاتی رہی ہے۔