اتر پردیش اسمبلی انتخاب میں فتح کا پرچم لہرانے کے بعد بی جے پی لیڈران جشن منانے میں مصروف ہیں۔ انتخاب کے نتائج برآمد ہونے کے بعد کئی مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں اور تقاریب کا انعقاد بھی ہوا۔ ایسی ہی ایک تقریب میں بلاس پور اسمبلی سیٹ پر 307 ووٹوں سے جیت درج کرنے والے بی جے پی امیدوار بلدیو سنگھ اولکھ نے مسلمانوں کے خلاف سخت الفاظ کا استعمال کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مسلمانوں نے بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا ہے، اس لیے بلڈوزر اب مزید تیزی سے دوڑے گا۔‘‘
گزشتہ یوگی حکومت میں وزیر رہے بلدیو سنگھ اولکھ اس بات سے ناراض ہیں کہ مسلمانوں نے منصوبہ بندی کے ساتھ بی جے پی کو شکست دینے کے لیے ووٹ کیا۔ وہ کہتے ہیں ’’ہم ان کو (مسلمانوں) حمایت دینا چاہتے تھے۔ لیکن انھوں نے ہماری حمایت نہیں کی۔ ہمیں مسلمانوں کی حمایت نہیں مل رہی ہے۔ ایسا اس بار بھی ہوا ہے۔ انھوں نے ہمارے لیے کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے۔‘‘
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلدیو سنگھ نے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’مسلمانوں کی آبادی کے ایک بڑے حصے کو بی جے پی حکومت کے منصوبوں کا فائدہ ملا ہے۔ ہم نے سب کو راشن، علاج، گھر وغیرہ دستیاب کرائے ہیں۔ اس میں مسلم بھی شامل ہیں۔ وہ اب بھی بی جے پی کو شکست دینے میں اپنا بہترین تعاون کر رہے ہیں۔ اب ہمیں ان کے بارے میں سوچنا پڑے گا۔‘‘ بلدیو سنگھ کے اس بیان کے بعد یوپی کے مسلمانوں میں تشویش کی لہر دوڑنا لازمی ہے۔