این بی ڈی ایس اے (نیوز براڈکاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈس اتھارٹی) نے ’زی نیوز‘ کو مسلم آبادی سے متعلق ایک شو کی ویڈیو ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ ہدایت 13 جون کو جاری کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال مسلم آبادی کے ایشو پر ’قدرت بہانہ ہے، مسلم آبادی بڑھانا ہے؟‘ عنوان سے جو پروگرام پیش کیا گیا تھا، اس کی ویڈیو ہٹائی جائے۔
مذکورہ پروگرام نشر کیے جانے کے بعد ’زی نیوز‘ کے خلاف کی گئی شکایتوں کے پیش نظر این بی ڈی ایس اے چیئرپرسن جسٹس اے کے سیکری نے یہ فیصلہ سنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’حالانکہ اتھارٹی کا ماننا ہے کہ میڈیا کسی بھی موضوع پر بحث کرنے اور اپنی پسند کے کسی بھی پینلسٹ کو مدعو کرنے کے لیے آزاد ہے، پھر بھی بحث کو متوازن اور ضابطہ اخلاق و نشریہ کے پیمانوں کا خیال رکھنا چاہیے، اور این بی ڈی ایس اے کے ذریعہ جاری گائیڈلائنس کے مطابق نشر کیا جانا چاہیے۔‘‘
لائیو لاء ہندی ویب سائٹ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق اتھارٹی کے سامنے براڈکاسٹر (زی نیوز) نے بتایا کہ پروگرام کا ارادہ بحث کو مذہبی یا فرقہ وارانہ رنگ دینا نہیں تھا۔ پروگرام ہندوستان میں آبادی کے اضافہ، یوپی حکومت کے ذریعہ مجوزہ دو بچوں کی پالیسی، سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن کے مجوزہ قانون پر دیے گئے بیان پر مباحثہ کے لیے نشر کیا گیا تھا۔ حالانکہ اتھارٹی نے اخذ کیا کہ پروگرام کے عنوان کو ڈاٹا یا مناسب مواد دیے بغیر ٹیلی کاسٹ کیا گیا تھا۔