نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) نے بارہویں درجہ کے نصاب میں کچھ اہم تبدیلیاں کی ہیں جس کی جانکاری 16 جون کو ایک نوٹ جاری کرتے ہوئے دی گئی۔ یہ نوٹ این سی ای آر ٹی کی ویب سائٹ پر جاری کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ بارہویں درجہ کی پالٹیکل سائنس کی کتاب سے گجرات فسادات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی کچھ دیگر مواد نصاب سے ہٹائے جانے کی اطلاع دی گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق کتاب سے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کا وہ بیان نکال دیا گیا ہے جس میں گجرات فسادات کے وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ رہے نریندر مودی کو ’راج دھرم‘ کا سبق سکھایا گیا تھا۔ بیان کچھ اس طرح تھا کہ ’’انھیں راج دھرم پر عمل کرنا چاہیے۔ ایک حکمراں کو ذات، فرقہ اور مذہب کی بنیاد پر اپنی عوام کے درمیان کوئی تفریق نہیں کرنی چاہیے۔‘‘
گجرات فسادات سے متعلق جو مواد نصاب سے ہٹایا گیا ہے اس میں ایک جگہ یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ’گجرات فسادات سے پتہ چلتا ہے کہ سرکاری نظام بھی فرقہ وارانہ جذبات کے تئیں حساس ہو جاتا ہے۔ گجرات فسادات ہمیں سیاسی مقاصد کے لیے مذہبی جذبات کا استعمال کرنے میں شامل خطرات کے تئیں محتاط کرتے ہیں۔ یہ جمہوری سیاست کے لیے خطرہ پیدا کرتا ہے۔‘ بتایا جاتا ہے کہ بارہویں درجہ کے پالٹیکل سائنس کے نصاب سے ’نکسلی تحریک کی تاریخ‘ اور ’ایمرجنسی کے دوران تنازعہ‘ کا حصہ بھی ہٹایا گیا ہے۔