مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا اور اشتعال انگیز کلمات کہنے والے سَنت کالی چرن مہاراج کو دو ہفتوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ چھتیس گڑھ کی عدالت نے کالی چرن کی ضمانت عرضی خارج کرتے ہوئے ان کے لیے نئے سال کی راتیں سیاہ کر دیں۔ اب وہ 13 جنوری تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہیں گے۔ سماعت کے دوران کالی چرن کے وکلاء کی جانب سے ضمانت کے لیے کئی طرح کے دلائل پیش کیے گئے۔ دوسری طرف چھتیس گڑھ حکومت کی طرف سے پیش وکیل نے عدالتی حراست میں بھیجنے کا مطالبہ کیا جسے منظور کر لیا گیا۔

غور طلب ہے کہ 30 دسمبر کو 4 بجے رائے پور پولس نے کالی چرن کو مدھیہ پردیش کے کھجوراہو سے گرفتار کیا تھا۔ اس دن کالی چرن کی رائے پور کورٹ میں پشی ہوئی تھی جہاں پوچھ تاچھ کے لیے دو دنوں کی پولس ریمانڈ پر بھیجا گیا تھا۔ حالانکہ مدھیہ پردیش حکومت نے چھتیس گڑھ پولس کے ذریعہ ہوئی گرفتاری کے طریقے پر سوال اٹھایا تھا۔

واضح رہے کہ سَنت کالی چرن مہاراج نے رائے پور میں منعقد ایک دھرم سنسد میں مہاتما گاندھی اور اسلام کے خلاف زہر انگیزی کی تھی۔ مہاتما گاندھی کو ملک کی تقسیم کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور قاتل ناتھورام گوڈسے کی خوب تعریف کی تھی۔ کالی چرن کے بیانات کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سیاسی و سماجی ہستیوں نے انھیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ چھتیس گڑھ میں مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔