اپنے عمل اور جنون کی وجہ سے دنیا کی بہادر بیٹی کہلانے والی نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے منگل کے روز اپنی ایک نئی زندگی کا آغاز کیا۔ انھوں نے ٹوئٹر پر کچھ تصویریں شیئر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ اب ایک شادی شدہ خاتون ہیں۔ ملالہ کا نکاح انتہائی سادگی بھرے ماحول میں عصر ملک کے ساتھ برمنگھم میں پڑھایا گیا۔ اس دوران ملالہ کے والدین ضیاء الدین یوسفزئی اور طور پیکار یوسفزئی بھی موجود تھے۔

اپنی شادی کی تصویریں شیئر کرتے ہوئے ملالہ نے ٹوئٹ میں لکھا ’’آج میری زندگی کا ایک انمول دن ہے۔ عصر اور میں شریک حیات بننے کے لیے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ ہم نے اپنی فیملی کے اراکین کی موجودگی میں برمنگھم واقع گھر پر ہی نکاح کی ایک چھوٹی سی تقریب منعقد کی۔ برائے کرم ہمیں اپنی دعاؤں سے نوازیں۔ ہم آگے کے سفر کے لیے ساتھ چلنے کے لیے پرجوش ہیں۔‘‘

غور طلب ہے کہ 24 سالہ ملالہ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کرنے والی پاکستانی سماجی کارکن ہیں۔ وہ تاریخ میں سب سے کم عمر نوبل امن انعام فاتح ہیں۔ 2012 میں مَلالہ کو اس وقت عالمی شناخت ملی جب انھوں نے پاکستان میں لڑکیوں کے لیے تعلیم کے بنیادی حقوق کی وکالت کی تھی۔ اس کے سبب طالبانی دہشت گرد نے انھیں سر میں گولی مار دی تھی، لیکن وہ بچ گئیں۔ ملالہ نے ’آئی ایم ملالہ‘ نام سے ایک کتاب بھی لکھی جس میں انھوں نے اپنی جدوجہد کی تفصیل بتائی ہے۔