سال 2021 کے لیے ادب کا نوبل انعام تنزایہ کے مشہور و معروف ناول نگار عبدالرزاق گرناہ کو دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ’پیراڈائز‘ ناول سے عالمی شہرت حاصل کرنے والے عبدالرزاق کو پناہ گزینوں کے مسائل بھرپور انداز میں سامنے رکھنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ 1948 میں تنزانیہ کے زنجیبار میں پیدا ہوئے عبدالرزاق گرناہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ 1960 کی دہائی کے آخر میں ایک پناہ گزیں کی شکل میں انگلینڈ پہنچے تھے۔ اس درمیان انھوں نے پناہ گزینوں کے ساتھ ہونے والے سلوک اور ان کی پریشانیوں کو بہت نزدیک سے محسوس کیا۔ اس کا اثر ان کے ناولوں میں خوب دیکھنے کو ملتا ہے۔

عبدالرزاق گرناہ کینٹربری واقع کینٹ یونیورسٹی میں انگریزی اور شمالی نو آبادیاتی ادب کے پروفیسر رہ چکے ہیں۔ 1994 میں شائع ہوئے ان کے ناول ’پیراڈائز‘ نے انھیں ایک مصنف کی شکل میں عالمی شناخت دلائی۔ انھوں نے 1990 کے آس پاس مشرقی افریقہ کے ایک تحقیقی سفر کے دوران اس ناول کو لکھا تھا۔ یہ ایک غمناک عشقیہ داستان ہے جس میں دنیا اور عقائد ایک دوسرے سے ٹکراتی ہیں۔

عبدالرزاق گرناہ کی تحریروں میں پناہ گزینوں کا تذکرہ جس طرح سے ملتا ہے، وہ کم ہی مصنفین کے یہاں دکھائی پڑتا ہے۔ عبدالرزاق نے 21 سال کی عمر سے ہی لکھنا شروع کر دیا تھا۔ ان کے اب تک تقریباً 10 ناول اور کئی کہانیاں شائع ہو چکی ہیں۔ پہلے وہ سواہلی زبان میں لکھتے تھے، لیکن بعد میں انگریزی زبان میں لکھنے لگے۔