سال 2021 کے طب شعبہ کے لیے نوبل انعام کا اعلان ہو گیا ہے۔ اس بار امریکی سائنسدانوں ڈیوڈ جولیس اور آرڈم پاتاپوتین نے مشترکہ طور پر نوبل انعام حاصل کیا ہے۔ ان دونوں کو یہ ایوارڈ حرارت اور لمس کے لیے رسیپٹرس کی دریافت کے لیے دیا گیا۔ نوبل کمیٹی کے جنرل سکریٹری تھامس پرلمین نے 4 اکتوبر کو ان فاتحین کے ناموں کا اعلان کیا۔
نوبل کمیٹی میں شامل پیٹرک اَرنفورس کا کہنا ہے کہ جولیس نے اعصاب سنسر کی شناخت کرنے کے لیے مرچ کے جز کیپسائسن کا استعمال کیا۔ اعصاب سنسر سے جلد پر حرارت کا رد عمل ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاتاپوتین نے خلیات میں الگ الگ دباؤ-حساس سنسر کا پتہ لگایا۔ تھامس پرلمین نے جولیس اور پاتاپوتین کی دریافت کے تعلق سے کہا کہ ’’اس سے واقعی فطرت کے رازوں میں سے ایک کا انکشاف ہوتا ہے۔ یہ واقعی ایسا کچھ ہے جو ہمارے وجود کے لیے اہم ہے۔ اس لیے یہ ایک بہت ہی بہترین اور خاص دریافت ہے۔‘‘
غور طلب ہے کہ نوبل انعام طب کے علاوہ فیزکس، کیمسٹری، ادب، امن اور معاشیات جیسے شعبہ میں مثالی کام کے لیے دیا جاتا ہے۔ پچھلے سال طب شعبہ میں نوبل انعام تین سائنسدانوں کو دیا گیا تھا جنھوں نے جگر کو خراب کرنے والے ہپٹائٹس سی وائرس کی دریافت کی۔ وہ ایسی کامیابی تھی جس سے خطرناک بیماری کے علاج کا راستہ ہموار ہوا اور بلڈ بینکوں کے ذریعہ سے اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لیے تجربات کیے گئے۔