آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے گجرات میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ ساتھ کانگریس کو بھی فرقہ پرست طاقتوں میں شمار کر دیا ہے۔ عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’یہ جو فرقہ پرست طاقتیں ہیں، اس میں صرف بی جے پی ہی نہیں ہے، اس میں کانگریس بھی ہے، عام آدمی پارٹی (عآپ) بھی ہے، سماجوادی پارٹی بھی ہے… یہ سب یہ چاہتی ہیں کہ مسلمان صرف گھر میں مسلمان رہے، جب گھر کے باہر نکلے تو مسلمان نہ رہے۔‘‘
اپنی تقریر میں اویسی نے مزید کہا کہ ’’ان (فرقہ پرست طاقتوں) کا مقصد ایک ہے کہ آپ مسلمان ہیں تو گھر میں رہیں، گھر کے باہر جب نکلو گے تو ہماری تہذیب کا تمھیں اقرار کرنا ہوگا۔ لیکن اس ملک میں میری اور تمھاری تہذیب نہیں ہے، اس ملک کا کوئی مذہب نہیں ہے۔ اس ملک کی طاقت یہ ہے کہ اس کی کوئی تہذیب نہیں ہے۔ لیکن یہ طاقتیں چاہتی ہیں کہ جب آپ گھر سے نکلیں تو اپنی تہذیب کو، اپنی پہچان کو، اپنی شناخت کو چھوڑ کر نکلیں۔‘‘
اویسی ساتھ ہی کہتے ہیں ’’ہندوستانی آئین اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ آپ اپنے کلچر پر چلیں۔ اگر کوئی پوچھے گا کہ کون سی آرٹیکل ہے، تو ہندوستانی آئین میں اس تعلق سے امبیڈکر نے آرٹیکل 29 دیا ہے۔ اس کے مطابق ہم اپنی تہذیب کو اپنی شناخت کو برقرار رکھیں گے۔ گھر میں بھی رکھیں گے، گھر کے باہر بھی رکھیں گے۔‘‘