اتر پردیش کی یوگی حکومت تجاوزات ہٹانے اور اراضی مافیا مخالف مہم کے تحت جگہ جگہ بلڈوزر چلا رہی ہے۔ 4 مئی کو کانپور واقع ایک مدرسہ پر بھی بلڈوزر کارروائی ہوئی جس پر اب ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ مدرسہ کے پرنسپل کا کہنا ہے کہ ان کی ذاتی زمین پر بنے مدرسہ کو انتظامیہ نے بغیر تحقیق کیے نقصان پہنچایا جو حیرت انگیز ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 4 مئی کی دوپہر ایس ڈی ایم نے کثیر فورس کے ساتھ گجنیر روڈ واقع مدرسہ اسلامیہ کے کلاس روم پر بلڈوزر چلوا دیا۔ اس انہدامی کارروائی کی خبر ملتے ہی وہاں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے۔ پولس نے مدرسہ میں موجود سبھی لوگوں کو باہر نکال دیا اور وہاں پڑھنے والے بچوں کو بھی مدرسہ سے دور رہنے کی ہدایت دی۔ جب انہدامی کارروائی کی اطلاع مدرسہ کے پرنسپل انتظار احمد کو ملی تو وہ فوراً وہاں پہنچے، لیکن تب تک بلڈوزر اپنا کام شروع کر چکا تھا۔ انتظار احمد نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ اس نے بغیر نوٹس دیے یہ کارروائی کی جسے درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔

انتظار احمد کا کہنا ہے کہ مدرسہ کی جس جگہ پر اراضی مافیا مخالف دستہ نے انہدامی کارروائی کی وہ میری ذاتی زمین ہے۔ انھوں نے قصداً مدرسہ کو نقصان پہنچائے جانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس جگہ کی دوبارہ پیمائش کا مطالبہ افسران سے کیا۔ کافی نوک جھونک کے بعد گھاٹم پور ایس ڈی ایم نے پیمائش کی یقین دہانی کرائی۔ لیکن تب تک بلڈوزر مدرسہ کا بہت نقصان کر چکا تھا۔